Skip to main content

Posts

وزير اعلی سندہ آمد مراد علی شاھ کا ڈپٹی کمشنر آفیس کیماڑی کا اچانک دورہ۔ غیر حاضر افسران معطل

 وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اچانک ڈی سی آفس کیماڑی پہنچ گئے سید مراد علی شاہ نے ایڈیشنل ڈی سی کے دفتر کا دورہ کیا، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ سندھ نے دفتر میں آئے ہوئے لوگوں سے مسائل سنے وزیراعلیٰ سندھ نے کیماڑی کی ضلع انتظامیہ  لوگوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ افسران کی غیر حاضری پرشدید برہم  ڈپٹی کمشنر کیماڑی کمشنر آفیس میں اجلاس میں تھے، وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہی وزیراعلیٰ سندھ  نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ اپنے ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ اجلاس سیکنڈ شفٹ میں رکھا کریں تمام ڈپٹی کمشنرز کو صبح دفاتر میں لوگوں کے مسائل حل کریں، وزیراعلیٰ سندھ کا حکم ڈپٹی کمشنر آفس کیماڑی میں اسسٹنٹ کمشنرز اور مختیار کار موجود نہیں تھے، ترجمان وزیراعلیٰ  سندھ  مختیارکار میر محمد ٹالپر، اسسٹنٹ کمشنر ریونیو نواز کلہوڑو آفس میں موجود نہیں تھے وزیراعلیٰ سندھ نے اسسٹنٹ کمشنر ریوینیو نواز کلہوڑو کو  معطل کرنے کی ہدایت دی اسسٹنٹ کمشنر بلدیہ مارک گل بھی دفتر میں موجود نہیں تھی، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ سندھ نے اسسٹنٹ کمشنر ماڑی پ...
Recent posts

کے ایم سی کے گریڈ 14 کی کونسل کے ملازم آفاق سعید نے ایم ڈی اے میں گریڈ 19 کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات ہونے کا انکشاف کیا ہے

  صوبائی وزیر سعید غنی نے بااثر سیاسی شخصیت کے کہنے پر دورہ امریکا کے دوران سرکاری افسران کی تقرری کے احکامات جاری کیے، ذرائع  27 مئی 2024 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 14 کے ملازم آفاق سعید کو کے تھری ایم ڈی اے میں گریڈ 19 کا فنانس ممبر تعینات کیا گیا تھا۔  آفاق سعید کے پروفائل ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے حوالے سے ایک نوٹ سیکرٹری کی جانب سے تقرری کے دوران جاری کردہ نوٹیفکیشن میں شامل تھا۔  سیکرٹری لوکل گورنمنٹ خالد حیدر شاہ کا ریکارڈ چیک کرنے کے بعد تصدیق ہوئی کہ متعلقہ افسر گریڈ 14 میں ہے: ذرائع  28 اکتوبر 2024 کو صوبائی وزیر سعید غنی کے حکم پر کاموری کو فنانس پوسٹ سے ڈیپوٹیشن کے تحت گریڈ 19 کے جی پی ڈی کی پوسٹ پر تبدیل کر دیا گیا۔  نوٹیفکیشن کے مطابق محمود آباد اور اورنگی نالہ کے متاثرین کی بحالی کی اسکیم میں کاموری کو بطور پی ڈی تعینات کیا گیا ہے۔  محکمہ لوکل گورنمنٹ نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کے طور پر تقرری کے نوٹیفکیشن میں ملازم کے گریڈ کا ذکر تک نہیں کیا۔  2020 میں، متعلقہ ملازم کو لوکل بورڈ نے ڈی ایم سی ایسٹ سے کے ایم سی کے فنانس ممبر کی گریڈ...

پاکستان ٹیسٹنگ سروسز کے ذریعے سندھ اسمبلی میں بھرتیوں کے لیے درخواست دینے والے بائیس ھزار سے زائد بے روزگار افراد کو فیس واپس کب ہوگی۔ سندہ اسیمبلی اور پی ٹی ایس میں نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔

  سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد اسمبلی سیکریٹریٹ کو پی ٹی ایس انتظامیہ کی جانب سے ہزاروں متاثرہ امیدواروں کو فیس واپس کرنے کا خط موصول ہوا۔ اگست 2024 کو سندھ قانون ساز اسمبلی نے گریڈ 1 سے 19 تک کی بھرتیوں کے لیے پی ٹی ایس کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے۔  کنٹریکٹ کے تحت 283 آسامیوں پر بھرتی کا اشتہار دیا گیا جس میں صوبے میں مقیم بے روزگار نوجوانوں نے درخواستیں دیں۔  درخواست دہندگان میں سے 22,000 سے زیادہ لڑکوں اور لڑکیوں نے بینک میں 1,200 روپے جمع کروانے کے بعد TCS کے لیے الگ رقم ادا کی۔  ایک اندازے کے مطابق پی ٹی ایس کو ملازمت کے لیے 16.4 ملین روپے موصول ہوئے۔  سندھ ہائی کورٹ کے امیدواروں کو دوبارہ بھرتی کرنے کے حکم کی روشنی میں سندھ اسمبلی نے پی ٹی ایس کو خط لکھ کر درخواست گزاروں کو فیس واپس کرنے کا حکم دیا۔  خط نمبر 2512 میں ریجنل ڈائریکٹر سندھ کو 29 جولائی 2024 کے عدالتی فیصلے کا حوالہ دیا گیا۔  سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے 19ویں گریڈ کے فوکل پرسن/11ویں گریڈ کے اسسٹنٹ سیکریٹریز برائے اطلاعات اور رپورٹرز کے لیے درخواستیں طلب کی ...

سال 2024 کے اختتام اور نئے سال 2025 کی آمد میں دس ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود 52 اراکین سندھ اسمبلی نے معزز ادارے کو تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کمیٹی نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے تفصیلات جمع کرانے کے لیے منتخب نمائندوں کو تین بار خطوط لکھے۔  تفصیلات جمع نہ کرانے والوں کو اسمبلی سیکرٹریٹ نے پہلا خط 23 فروری 2024 کو لکھا۔  دوسرا خط 7 مارچ اور تیسرا خط 3 دسمبر 2024 کو لکھا گیا جس میں 30 دسمبر تک تفصیلات طلب کی گئ   خط کی روشنی میں 168 ارکان کو حلف اٹھانے کے وقت ڈیٹا فراہم کرنے کے لیے فارم فراہم کیے گئے جن میں سے 52 منتخب نمائندوں نے تفصیلات فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر نہیں کی۔  صوبائی وزراء اور اہم شخصیات منتخب نمائندوں میں شامل ہیں جو معزز قانون ساز ادارے سندھ اسمبلی کو نظر انداز کرتے ہیں۔  جن لوگوں نے معزز ادارے کو تفصیلات فراہم نہیں کی ان میں آغا سراج درانی، فریال تالپور، نادر مگسی، سہیل انور سیال اور نوازبزادہ خان چانڈیو شامل ہیں۔  سردار محمد بخش خان مہر، علی نواز خان مہر، اکرام اللہ خان، سید فرخ شاہ، سید قائم علی شاہ شامل ہیں۔  خط لکھنے کے باوجود اسمبلی سیکرٹریٹ کا تقدس پامال کرنے والوں میں نعیم کریل، صوبائی وزیر عذرا فضل پیچوہو، سردار علی شاہ، طارق علی، سید ذوالفقار ش...

"سندھ: 2022 کے سیلاب میں تباہ ہونے والے 41 ہزار سے زائد سرکاری اسکول تین سال گزرنے کے باوجود بحال نہ ہو سکے"

    سندھ میں 2022 کے سیلاب میں تباہ ہونے والا سرکاری اسکول 3 سال گزرنے کے باوجود بحال نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔  صوبے کے 41,000 سے زائد سکولوں میں سے 95 فیصد اب بھی خستہ حالت میں ہیں۔  سکول ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق صرف یونیسیف سے ملنے والے 197.5 ملین ڈالر کی مدد سے 258 سکولوں کی تزئین و آرائش کی جا سکی۔  چلچلاتی گرمی کے بعد صوبے کے تباہ شدہ سکولوں کے غریب بچے کوئٹہ کی ٹھنڈی ہوا میں بھی کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے لگے۔  سکولوں کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے نزلہ، کھانسی، بخار اور دیگر وائرل بیماریوں کے باوجود بنیادی تعلیم حاصل کرنے والے 52 لاکھ بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے، حکومت کی جانب سے تیار کردہ پلان کو ہر حال میں 2025 تک مکمل کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس رپورٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے میگا پراجیکٹس کے لیے غیر ملکی فنڈز روکنے کے حوالے سے چونکا دینے والے اعداد و شمار موجود ہیں، رپورٹ کے مطابق صوبائی محکمہ پلاننگ اینڈ ایجوکیشن ورکس کی جانب سے سکولوں کے حوالے سے تیار کردہ رپورٹ کو حتمی شکل دینے کا امکان ہے۔ جبکہ سکولوں کے لیے ...